سورة المعارج - آیت 43

يَوْمَ يَخْرُجُونَ مِنَ الْأَجْدَاثِ سِرَاعًا كَأَنَّهُمْ إِلَىٰ نُصُبٍ يُوفِضُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

جس دن وہ قبروں سے تیز دوڑتے ہوئے نکلیں گے، جیسے وہ کسی گاڑے ہوئے نشان کی طرف دوڑے جا رہے ہیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 1 یعنی گویا کوئی خاص نشان ہیں جن کی طرف یہ تیزی سے دوڑ رہے ہیں یا ” نُصُبٍ “ سے مراد ان کے وہ استھان ہیں جن پر وہ دنیا میں اپنے جانور ذبح کیا کرتے تھے اور ان کی طرف لپکا کرتے تھے۔ فی زماننا جو ائمہ کے تابوت یا ان کی قبروں کی پوجا کرتے ہیں وہ ان کی طرف دوڑ کر جاتے ہیں گویا یہ مشرکین کی پرانی عادت ہے۔