سورة القلم - آیت 49

لَّوْلَا أَن تَدَارَكَهُ نِعْمَةٌ مِّن رَّبِّهِ لَنُبِذَ بِالْعَرَاءِ وَهُوَ مَذْمُومٌ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اگر یہ نہ ہوتا کہ اسے اس کے رب کی نعمت نے سنبھال لیا تو یقیناً وہ چٹیل زمین پر اس حال میں پھینکا جاتا کہ وہ مذمت کیا ہوا ہوتا۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 5 فضل سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں توبہ کی توفیق دی اور تسبیح واستغفار پڑھنا شروع کیا۔