سورة القلم - آیت 4
وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور بلاشبہ یقیناً تو ایک بڑے خلق پر ہے۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 2 یہ آنحضرت (ﷺ)کا ” خلق عظیم“ تھا کہ آپ کافروں کے ہاتھوں اور ان کی زبان سے طرح طرح کی تکلیفیں اٹھاتے تھے لیکن ان کے لئے بد دعا کا کوئی کلمہ زبان پر نہ لاتے تھے۔ حدیث میں ہے کہ آنحضرت(ﷺ) نے کسی سے اپنی ذات کے لئے انتقام نہیں لیا۔ ہاں اگر کوئی شخص اللہ تعالیٰ کی حرمتوں کو پامال کرتا تو اسے اللہ کے لئے انتقام لیتے۔ ایک دوسری حدیث میں آنحضرت(ﷺ) نے اپنی بعثت کا مقصد ہی عمدہ اخلاق کی تکمیل بتایا ہے کتاب الشمائل امام ترمذی اخلاق نبوی کے بیان پر بہترین مرقع ہے۔ (ابن کثیر)