سورة الرحمن - آیت 31
سَنَفْرُغُ لَكُمْ أَيُّهَ الثَّقَلَانِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
ہم جلد ہی تمھارے لیے فارغ ہوں گے اے دو بھاری گروہو!
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 6 اس سے مقصود جنوں اور انسانوں کو متنبہ کرنا ہے کہ تمہارے اعمال کے محاسبہ کا قوت قریب آگیا ہے۔ معلوم ہوا کہ انسانوں کی طرح جنوں کو بھی جزا و سزا ملے گی۔ جمہور علماء اس کے قائل ہیں اور آیت کریمہ و لکل درجات مما عملوا سے اس کی تائید ہوتی ہے۔ ف 7 یہاں جنوں اور انسانوں کے لئے نقلان کا لفظ اسعتمال ہوا ہے جس کے معنی ہیں ” زمین کے دو بوجھ“ ان کی قدر و منزلت اور وقار کی وجہ سے ان کو ثقلان فرمایا ہے کہ دوسری مخلوق پر ان کا درجہ بھاری ہے۔