سورة الطور - آیت 34
فَلْيَأْتُوا بِحَدِيثٍ مِّثْلِهِ إِن كَانُوا صَادِقِينَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
پس وہ اس جیسی ایک ہی بات بنا کرلے آئیں، اگر سچے ہیں۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 12 یعنی اگر یہ سب کچھ جاننے کے باوجود رٹ لگائے جا رہے ہیں کہ قرآن محمد ﷺ کا تصنیف کیا ہوا کلام ہے تو اپنی اس بات کو سچا ثابت کرنے کے لئے ایسا کیوں نہیں کرتے کہ اس جیسا کلام تصنیف کر کے لے آئیں۔ حالانکہ ان میں بڑے بڑے ادیب شاعر اور فلسفی موجود ہیں جنہیں اپنی زبان دانی اور فلسفیانہ موشگافیوں پر ناز ہے؟ ’ مشرکین مکہ کو یہ چیلنج اس سے پہلے کئی مکئی سورتوں میں بھی دیا جا چکا ہے، لیکن کسی موقع پر انہیں اس کا جواب دینے کی ہمت نہ ہوئی۔ یہ قرآن کے خدائی کلام ہونے کا کھلا ثبوت ہے۔