سورة الطور - آیت 30

أَمْ يَقُولُونَ شَاعِرٌ نَّتَرَبَّصُ بِهِ رَيْبَ الْمَنُونِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

یا وہ کہتے ہیں کہ یہ ایک شاعر ہے جس پر ہم زمانے کے حوادث کا انتظار کرتے ہیں؟

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 8 یعنی جس طرح قدیم زمانہ کے بہت سے شعراء مر کر ختم ہوگئے یہ بھی ختم ہوجائے گا اور دنیا میں اس کا کوئی نام لیوا باقی نہ رہے گا۔ حضرت ابن عباس (رض)كہتے ہیں کہ دارالندوہ میں قریش کا اجتماع ہوا کہ آنحضرتﷺ کے معاملے پر غور کیا جائے ایک کہنے والے نے کہا اس شخص کو قید کر دو اور اس کی موت کا انتظار کرتے رہو۔ جیسے نابغہ اور دوسرے شعرا مر گئے یہ بھی مر جائے گا۔ اس بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔( شوکانی)