فَإِن كَذَّبُوكَ فَقَدْ كُذِّبَ رُسُلٌ مِّن قَبْلِكَ جَاءُوا بِالْبَيِّنَاتِ وَالزُّبُرِ وَالْكِتَابِ الْمُنِيرِ
پھر اگر وہ تجھے جھٹلائیں تو بے شک کئی رسول تجھ سے پہلے جھٹلائے گئے، جو واضح دلیلیں اور صحیفے اور روشن کتاب لے کر آئے تھے۔
ف 4 یہود کے تمسخر اور شبہات کا جواب دینے کے بعد آنحضرت (ﷺ) کو تسلی دی ہے کہ اس قسم کے شبہات پیدا کر کے اگر یہ لوگ آپ (ﷺ) کی تکذیب کررہے ہیں تو یہ غم کی بات نہیں کیونکہ آپ (ﷺ) سے پہلے بہت سے انبیا ( علیہ السلام) کے ساتھ وہ یہی سلوک کرچکے ہیں۔ (کبری) الْبَيِّنَاتِے دلائل عقلیہ اور معجزات دونوں مراد ہیں۔ الزبر یہ زبور کی جمع ہے اس سے وہ چھو ٹے چھوٹے صحیفے مراد ہیں جو مواعظ و زواجر اور حِکم پر مشتمل ہوتے ہیں۔ حضرت داود ( علیہ السلام) کو جو کتاب دی گئی تھی قرآن نے اسے بھی زبور کہا ہے کیونکہ اس میں بھی زواجر ومواعظ کا پہلو نمایاں ہے اور قرآن کی اصطلاح میں الْكِتَابسے مراد وہ بڑی کتاب ہے جو احکام وشرائع سب پر حاوی ہو۔ مگر ان سب کتابوں میں قرآن مجید کے سوا کسی کتاب کو اعجازی حیثیت حاصل نہیں ہے۔ ( بیضاوی۔ رازی )