سورة محمد - آیت 13
وَكَأَيِّن مِّن قَرْيَةٍ هِيَ أَشَدُّ قُوَّةً مِّن قَرْيَتِكَ الَّتِي أَخْرَجَتْكَ أَهْلَكْنَاهُمْ فَلَا نَاصِرَ لَهُمْ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور کتنی ہی بستیاں ہیں جو تیری اس بستی سے قوت میں زیادہ تھیں جس نے تجھے نکالا، ہم نے انھیں ہلاک کردیا، پھر کوئی ان کا مددگار نہ تھا۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 2 مطلب یہ ہے کہ ان کفار مکہ کی کیا ہستی ہے ہم نے ان سے کہیں زبردست قوموں کو تہس نہس کردیا اور وقت پڑنے پر کوئی ان کی مدد نہ کرسکا حضرت ابن عبا(رض) فرماتے ہیں کہ ہجرت کے موقع پر جب آنحضرت ﷺ مکہ سے نکل کر غار ثور کے پاس آئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ کی طرف رخ کر کے فرمایا :تو اللہ کے نزدیک سب سے پیارا شہر ہے اور مجھے بھی دوسرے شہروں سے زیادہ محبوب هے اگر مشرکوں نے مجھے تجھ سے نکالا نہ ہوتا تو میں تجھ سے ہرگز نہ نکلتا اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ (ابن کثیر)