سورة الجاثية - آیت 5
وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَمَا أَنزَلَ اللَّهُ مِنَ السَّمَاءِ مِن رِّزْقٍ فَأَحْيَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَتَصْرِيفِ الرِّيَاحِ آيَاتٌ لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور رات اور دن کے بدلنے میں اور اس رزق میں جو اللہ نے آسمان سے اتارا، پھر اس کے ساتھ زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کردیا اور ہواؤں کے پھیرنے میں ان لوگوں کے لیے بہت سی نشانیاں ہیں جو سمجھتے ہیں۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 12 ” رات اور دن کے اختلاف‘ سے مراد ان کا آگے پیچھے آنا بھی ہے اور کم و بیش ہونے میں مختلف ہونا بھی۔ ف 13 یہاں ” رزق‘ سے مراد پانی ہے کیونکہ اس سے زمین میں رزق کے اسباب پیدا ہوتے ہیں۔ ف 14 ہوائوں کے رخ بدلنے سے مراد یہ ہے کہ وہ مختلف سمتوں سے چلتی رہتی ہیں اور پھر ان کے اثرات بھی مختلف ہوتے۔