سورة الزخرف - آیت 49
وَقَالُوا يَا أَيُّهَ السَّاحِرُ ادْعُ لَنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِندَكَ إِنَّنَا لَمُهْتَدُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور انھوں نے کہا اے جادوگر! ہمارے لیے اپنے رب سے اس کے ذریعے دعا کر جو اس نے تجھ سے عہد کر رکھا ہے، بے شک ہم ضرور ہی سیدھی راہ پر آنے والے ہیں۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 2 کہ’’ جب لوگ ایمان لے آئیں تو میں عذاب اٹھالوں گا‘‘۔ یا تیرے مالک نے جو عہد( منصب نبوت) تجھے دیا ہے اس کے واسطہ سے İ بِمَا عَهِدَ عِنْدَكَ Ĭکے یہ دونوں مطلب ہو سکتے ہیں۔ بعض نے اس کے یہ معنی کئے ہیں ” اس واسطے کہ تیرے رب نے تیرے ساتھ وعدہ کر رکھا ہے کہ تیری دعا قبول کروں گا۔ (ابن کثیر)