سورة الزمر - آیت 37

وَمَن يَهْدِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِن مُّضِلٍّ ۗ أَلَيْسَ اللَّهُ بِعَزِيزٍ ذِي انتِقَامٍ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور جسے اللہ راہ پر لے آئے، پھر اسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں، کیا اللہ سب پر غالب، انتقام لینے والا نہیں ہے ؟

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ١١ یعنی یہ کفار جو گمراہی میں پڑے ہوئے ہیں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اپنے معبودوں کا خوف دلاتے ہیں۔ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ ان کے یہ جھوٹے معبود کسی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ اصل طاقت اللہ تعالیٰ کی ہے وہ اپنے دشمنوں سے جب چاہے اور جس طرح چاہے انتقام لے سکتا ہے۔ (قرطبی) اس زمانہ کے مشرک اور قبروں کے گدی نشین مج اور بھی جو بزرگوں ولیوں کو پکارتے ہیں۔ لوگوں کو ڈراتے ہیں کہ اگر بزرگوں کا انکار کرو گے تو وہ تمہیں تباہ و برباد کردیں گے اور ایسی باتوں سے احمق نادان ڈر جاتے ہیں اور ان کی پوجا کرنے لگتے ہیں۔ سو یہ سب بزرگوں پر افتراء ہے اور یہ لوگ گمراہ ہیں۔ (حلیفہ)