سورة ص - آیت 75

قَالَ يَا إِبْلِيسُ مَا مَنَعَكَ أَن تَسْجُدَ لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَيَّ ۖ أَسْتَكْبَرْتَ أَمْ كُنتَ مِنَ الْعَالِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

فرمایا اے ابلیس! تجھے کس چیز نے روکا کہ تو اس کے لیے سجدہ کرے جسے میں نے اپنے دونوں ہاتھوں سے بنایا ؟ کیا تو بڑا بن گیا، یا تھا ہی اونچے لوگوں میں سے ؟

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ١٢ یعنی بلا واسطہ خود بنایا۔ یہاں اللہ تعالیٰ کے ” دونوں ہاتھوں“ کی تاویل بعض لوگوں نے قدرت سے کی ہے مگر صفات الٰہی میں تاویل جائز نہیں اور سلف (رح) کے مسلک کے خلاف ہے۔ ف ١٣ یعنی کیا اس مرتبہ کو پہنچ گیا ہے کہ میرا حکم نہ مانے