سورة الصافات - آیت 49
كَأَنَّهُنَّ بَيْضٌ مَّكْنُونٌ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
جیسے وہ چھپا کر رکھے ہوئے انڈے ہوں۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 3 کہتے ہیں کہ شتر مرغ کے انڈے جو احتیاط سے ڈھانک کر رکھے جاتے ہیں وہ زردی مائل ہونے کی وجہ سے نہایت خوش رنگ ہوتے ہیں اس لئے اللہ تعالیٰ نے جنت کی حوروں کو ان سے تشبیہ دی۔ بعض مفسرین نے ” بَيْضٌ مَكْنُونٌ‘‘کی تفسیر ” انڈے کے چھلکے کے نیچے چھپی ہوئی جھلی“ سے کی ہے اور اس کی یہی تفسیر حضرت ام سلمہ (رض) نے نبیﷺ سے نقل کی ہے اس لئے اس کی یہی تفسیر صحیح ہے۔ حضرت ام سلمہ (رض) فرماتی ہیں کہ میں نے نبیﷺسے ” بَيْضٌ مَكْنُونٌ “ کا مطلب دریافت کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” ان کی ( یعنی جنت کی حوروں کی) نرمی اور نزاکت اس جھلی جیسی ہوگی جو انڈے کے چھلکے سے چپکی ہوتی ہے اور اسے ” فرقی“ کہا جاتا ہے۔ (ابن کثیر، ابن جریر)۔