سورة فاطر - آیت 22

وَمَا يَسْتَوِي الْأَحْيَاءُ وَلَا الْأَمْوَاتُ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُسْمِعُ مَن يَشَاءُ ۖ وَمَا أَنتَ بِمُسْمِعٍ مَّن فِي الْقُبُورِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور نہ زندے برابر ہیں اور نہ مردے۔ بے شک اللہ سنا دیتا ہے جسے چاہتا ہے اور تو ہرگز اسے سنانے والا نہیں جو قبروں میں ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 8 یعنی اسی طرح مومن اور کافر برابر نہیں ہو سکتے۔ مومن کا ٹھکانہ جنت اور کافر کا جہنم ۔۔۔۔شاہ صاحب (رح) لکھتے ہیں :” یعنی سب خلق برابر نہیں جن کو ایمان دینا ہے انہیں کو ملے گا تو بهتیری آرزوکرے تو کیا ہوتا ہے؟“ (موضح) ف 9 یعنی مردوں کو۔ مراد وہ کافر ہیں جن کے دل مردہ ہوچکے ہیں۔ اس آیت سے معلوم ہوا کہ جو لوگ قبروں میں مردہ هیں انہیں کوئی بات نہیں سنائی جاسکتی۔ یہ ایک عام حقیقت ہے جس سے صرف وہ صورتیں مستثنیٰ ہیں جو دلیل ( کتاب و سنت) سے ثابت ہوں۔ (دیکھئے سورۃ نمل آیت 80)۔