الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ وَلَهُ الْحَمْدُ فِي الْآخِرَةِ ۚ وَهُوَ الْحَكِيمُ الْخَبِيرُ
سب تعریف اس اللہ کے لیے ہے کہ جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے اسی کا ہے اور آخرت میں بھی سب تعریف اسی کے لیے ہے اور وہی کمال حکمت والا، ہر چیز کی خبر رکھنے والا ہے۔
ف ٤ مفسرین کا اتفاق ہے کہ یہ سورۃ مکہ میں نازل ہوئی البتہ اس کی آیت ( ویری الذین اوتو العلم) کے بارے میں اختلاف ہے۔ بعض اسے مکی قرار دیتے ہیں اور بعض مدنی۔ ( شوکانی)۔ ف ٥ یعنی جس طرح دنیا کی ہر نعمت اسی کی عطا کردہ ہے اسی طرح آخرت میں نیک بندوں کو بھی نعمت حاصل ہوگی وہ اسی کی عطا کردہ ہوگی۔ یہاں بھی ہر تعریف و ستائش کا مستحق وہی ہے اور وہاں بھی وہی ہوگا چنانچہ نیک بندے جب جنت میں داخل ہونگے تو کہیں گے ( الحمد للہ الذی صدقنا وعدہ) شکر ہے اس خدا کا جس نے ہم سے اپنا وعدہ پورا فرمایا۔ ( زمر : ٧٤) نیز دیکھئے۔ ( اعراف : ٤٣، فاطر : ٣٥) ف ٦ یعنی اس کا ہر غایت درجہ حکمت پر مبنی ہے اور اسے اپنی ہر مخلوق کے متعلق پوری خبر ہے۔