وَإِن كُنتُنَّ تُرِدْنَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَالدَّارَ الْآخِرَةَ فَإِنَّ اللَّهَ أَعَدَّ لِلْمُحْسِنَاتِ مِنكُنَّ أَجْرًا عَظِيمًا
اور اگر تم اللہ اور اس کے رسول اور آخری گھر کا ارادہ رکھتی ہو تو بے شک اللہ نے تم میں سے نیکی کرنے والیوں کے لیے بہت بڑا اجر تیار کر رکھا ہے۔
ف 6 حضرت عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ جب آیت تخییر ( یعنی یہ آیت) نازل ہوئی تو آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سب سے پہلے مجھ سے گفتگو کی اور مجھے یہ دونوں آیتیں پڑھ کر سنائیں۔ میں نے جواب دیا کہ میں اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پسند کرتی ہوں اسی طرح سب بیویوں نے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پسند کیا اور یہ جو فرمایا کہ جو نیک ہیں ان کو بڑا نیك ( اجر) ہے۔ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج (رض) سب نیک ہی رہیں۔” الطَّيِّبَاتُ لِلطَّيِّبِينَ “ مگر اللہ تعالیٰ صاف خوشخبری کسی کو نہیں دیتا تانڈر نہ ہوجاوے، خاتمے کا ڈر لگار ہے۔ ( موضح) کوئی شخص اپنی بیوی کو ” خیار“ دے دے اور عورت خاوند کو پسند کرلے تو طلاق واقع نہیں ہوگی۔ ہاں اگر عورت علیحدگی پسند کرلے تو ایک رجعی طلاق واقع ہوجائے گی جب کہ خاوند نے مطلق طلاق کی نیت کی ہو۔ ( مختصر من الشوکانی)