سورة الأحزاب - آیت 28

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ إِن كُنتُنَّ تُرِدْنَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَزِينَتَهَا فَتَعَالَيْنَ أُمَتِّعْكُنَّ وَأُسَرِّحْكُنَّ سَرَاحًا جَمِيلًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اے نبی! اپنی بیویوں سے کہہ دے اگر تم دنیا کی زندگی اور اس کی زینت کا ارادہ رکھتی ہو تو آؤ میں تمھیں کچھ سامان دے دوں اور تمھیں رخصت کردوں، اچھے طریقے سے رخصت کرنا۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٥ یعنی طلاق دے دوں حضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج نے دیکھا کہ لوگ آسودہ ہوئے چاہا کہ ہم بھی آسودہ ہوں۔ بعض نے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے زیادہ نفقہ اور متاع کا مطالبہ کیا، اس پر آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ملال ہوا اور ایک ماہ تک کے لئے ایلا کرلیا یعنی قسم کھالی کہ تم سے مقاربت نہیں کروں گا۔ چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک بالا خانہ میں تنہائی اختیار فرما لی کا ایک ماہ کے بعد یہ اور اگلی آیت نازل ہوئی۔ ( شوکانی و موضح)