قَالَ آمَنتُمْ لَهُ قَبْلَ أَنْ آذَنَ لَكُمْ ۖ إِنَّهُ لَكَبِيرُكُمُ الَّذِي عَلَّمَكُمُ السِّحْرَ فَلَسَوْفَ تَعْلَمُونَ ۚ لَأُقَطِّعَنَّ أَيْدِيَكُمْ وَأَرْجُلَكُم مِّنْ خِلَافٍ وَلَأُصَلِّبَنَّكُمْ أَجْمَعِينَ
کہا تم اس پر ایمان لے آئے، اس سے پہلے کہ میں تمھیں اجازت دوں، بلاشبہ یہ ضرور تمھارا بڑا ہے جس نے تمھیں جادو سکھایا ہے، سو یقیناً تم جلدی جان لوگے، میں ضرور ہر صورت تمھارے ہاتھ اور تمھارے پاؤں مخالف سمت سے بری طرح کاٹوں گا اور یقیناً تم سب کو ضرور بری طرح سولی دوں گا۔
ف3۔ اور تم سب استاد اور شاگردوں نے سازش کر کے یہ کھیل کھیلا۔ یا کہ لوگوں کو دکھلانے کے لئے استاد سے ہار گئے تاکہ سب لوگ استاد کے معتقد ہوجائیں اور پھر ہماری بادشاہی چھین لو۔ (کبیر) شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں : ” تمہارا بڑا“ کہنا رب کو۔ یعنی موسیٰ ( علیہ السلام) اور تم ایک استاد کے شاگرد ہو۔ (موضح) واللہ اعلم۔ ف4۔ یعنی دایاں ہاتھ تو بائیں ٹانگ اور بایاں ہاتھ تو دائیں ٹانگ۔