سورة المؤمنون - آیت 89
سَيَقُولُونَ لِلَّهِ ۚ قُلْ فَأَنَّىٰ تُسْحَرُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
ضرور کہیں گے اللہ کے لیے ہے۔ کہہ پھر تم کہاں سے جادو کیے جاتے ہو؟
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف4۔ یعنی تمہیں کہاں سے دھوکا لگتا ہے کہ ایسی قدرت اور ایسے اختیار والی ہستی کو چھوڑ کر بے حقیقت ہستیوں کو اپنا معبود بناتے پھرتے ہو؟ یہ تمام تر خطاب ان لوگوں سے ہے جو صانع کے وجود کے قائل تھے جیسا کہ ان کے جواب ” سَيَقُولُونَ لِلَّهِۚ “ سے معلوم ہوتا ہے۔ تُسۡحَرُونَ “ کا لفظی ترجمۃ تم مسحور کئے جاتے ہو۔“ (قرطبی)