سورة المؤمنون - آیت 76
وَلَقَدْ أَخَذْنَاهُم بِالْعَذَابِ فَمَا اسْتَكَانُوا لِرَبِّهِمْ وَمَا يَتَضَرَّعُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور بلاشبہ یقیناً ہم نے انھیں عذاب میں پکڑا، پھر بھی وہ نہ اپنے رب کے آگے جھکے اور نہ عاجزی اختیار کرتے تھے۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف5حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ جس زمانہ میں قریش قحط میں مبتلا تھے ابو سفیان نے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا : ” کیا آپ کا یہ دعویٰ نہیں ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سارے جہان کے لئے رحمت بنا کر بھیجا گیا ہے؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” ہاں وہ بولے“ (مگر) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تو آباء کو تلوار سے اور ابناء (بیٹوں) کو بھوک سے مار ڈالا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ (ابن جریر)