سورة المؤمنون - آیت 4

وَالَّذِينَ هُمْ لِلزَّكَاةِ فَاعِلُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور وہی جو زکوٰۃ ادا کرنے والے ہیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف4۔ یعنی زکوٰۃ ادا کرنا ان کی عادت ہے۔ اگر کہا جائے کہ یہ آیت مکی ہے حالانکہ زکوٰۃ کی فرضیت 3 ھ میں مدینہ میں ہوئی تو اس کا جواب یہ ہے کہ اصل زکوٰۃ مکہ میں فرض تھی مدینہ میں اس کا نصاب اور شرح مقرر ہوئی۔ جیسا کہ سورۂ انعام میں فرمایا گیا İوَءَاتُواْ حَقَّهُۥ يَوۡمَ ‌حَصَادِهِĬاور کٹائی کے دن فصل کا حق ادا کرو حالانکہ سورۃ انعام بھی مکی ہے۔ بعض مفسرین نے یہاں ” زکوٰۃ“ کو طہارت (پاکیزگی) کے معنی میں لیا ہے۔ اگر یہ مراد ہو تو اس کے مفہوم کو عام رکھا جائے گا جس میں بدن، مال اور نفس ہر چیز کو پاک رکھنا شامل ہے۔ (ابن کثیر)