سورة الأنبياء - آیت 104

يَوْمَ نَطْوِي السَّمَاءَ كَطَيِّ السِّجِلِّ لِلْكُتُبِ ۚ كَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُّعِيدُهُ ۚ وَعْدًا عَلَيْنَا ۚ إِنَّا كُنَّا فَاعِلِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

جس دن ہم آسمان کو کاتب کے کتابوں کو لپیٹنے کی طرح لپیٹ دیں گے۔ جس طرح ہم نے پہلی پیدائش کی ابتدا کی (اسی طرح) ہم اسے لوٹائیں گے۔ یہ ہمارے ذمے وعدہ ہے، یقیناً ہم ہمیشہ (پورا) کرنے والے ہیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 10۔ جیسے دوسری آیت (زمر :67) میں فرمایا :İ وَٱلسَّمَٰوَٰتُ ‌مَطۡوِيَّٰتُۢ بِيَمِينِهِĬکہ آسمان اس کی دائیں مٹھی میں لپٹے ہوں گے۔ ایک حدیث میں یہ صریحاً ثابت ہے بعض کا قول ہے کہ یہاں ” سِجِلِّ “ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ایک کاتب کا نام ہے مگر یہ روایت ناقابل اعتبار ہے۔ (ابن کثیر) ف 11۔ حضرت ابن عباس کا بیان ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس آیت کی تفسیر میں فرمایا ” تم لوگ اللہ تعالیٰ کے حضور ننگے پائوں، ننگے بدن اور غیر مختون جمع کئے جائو گے“ (قرطبی بحوالہ مسلم)