سورة الأنبياء - آیت 25

وَمَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ مِن رَّسُولٍ إِلَّا نُوحِي إِلَيْهِ أَنَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدُونِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور ہم نے تجھ سے پہلے کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اس کی طرف یہ وحی کرتے تھے کہ بے شک حقیقت یہ ہے کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں، سو میری عبادت کرو۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 3 یعنی توحید ہی وہ حقیقت ہے جس کی طرف گزشتہ تمام انبیاء دعوت دیتے رہے ہیں۔ پس توحید کا ثبوت اور شرک کا رد جس طرح عقلی دلائل سے ہوتا ہے اسی طرح نقلی طور پر بھی ہوتا ہے۔ تمام ادیان میں یہ حقیقت مسلمہ ہے اور تمام انبیاء کا یہ اجماعی عقیدہ ہے۔