سورة الأنبياء - آیت 9

ثُمَّ صَدَقْنَاهُمُ الْوَعْدَ فَأَنجَيْنَاهُمْ وَمَن نَّشَاءُ وَأَهْلَكْنَا الْمُسْرِفِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

پھر ہم نے ان سے وعدہ سچا کردیا تو ہم نے انھیں نجات دی اور اسے بھی جسے ہم چاہتے تھے اور ہم نے حد سے بڑھنے والوں کو ہلاک کردیا۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1 یعنی یہ قرآن جادو یا شعر نہیں ہے بلکہ یہ وہ کتاب ہے جس سے تمہاری ناموری ساری دنیا میں ہوگی یا جس تمہارے لئے نصیحت ہے اور مکارم اخلاق اور دینی احکام کا بیان ہے۔ مفسرین نے لفظ ” ذکر“ کے یہ سبھی معنی بیان کئے (شوکانی)