سورة مريم - آیت 0
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اللہ کے نام سے جو بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 7 حضرت ابن عباس اور دیگر صحابہ کے بیان کے مطابق یہ (پوری) سورۃ مکہ معظمہ میں نارمل ہوئی۔ حضرت ام سلمہ فرماتی ہیں کہ حبش کے بادشاہ نجاشی نے جو عیسائی تھا جعفر بن ابی طالب سے کہا کہ جو کتاب محمد ﷺ پر نازل ہوئی ہے اس کا کوئی حصہ تمہیں یاد ہے تو مجھے پڑھ کر سنائو۔ چنانچہ حضرت جعفر نے سورۃ مریم کا ابتدائی حصہ پڑھ کر سنایا۔ اسے سن کر نجاشی رونے لگا حتی کہ اس کی داڑھی تر ہوگئی اور جتنے پادری اس کے پاس بیٹھے تھے وہ بھی رونے لگے یہاں تک کہ ان کی کتابیں تر ہوگئیں پھر نجاشی نے کہا کہ یہ کلام اور جو کلام حضرت موسیٰ لے کر آئے دونوں ایک ہی مشکوۃ (روزن) سے نکلتی ہیں۔ (شوکانی)