وَسَخَّرَ لَكُمُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ ۖ وَالنُّجُومُ مُسَخَّرَاتٌ بِأَمْرِهِ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ
اور اس نے تمھاری خاطر رات اور دن اور سورج اور چاند کو مسخر کردیا اور ستارے اس کے حکم کے ساتھ مسخر ہیں۔ بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے یقیناً بہت سی نشانیاں ہیں جو سمجھتے ہیں۔
ف 6 اور جس کام کے لئے ان کو اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا ہے اس میں لگے ہوئے ہیں۔ اس آیت سے ان نجومیوں کا روہوا جو سمجھتے ہیں کہ تاروں کی حرکت سے دنیا میں طرح طرح کے واقعات رونما ہوتے ہیں حالانکہ تارے بیچارے کیا کرسکتے ہیں وہ تو حکم کے تابع ہیں جو کچھ ہوتا ہے خدا کے حکم سے ہوتا ہے۔ (فتح البیان) موضع میں پہلی (پہلی) چار چیزوں سے تو بندوں کے کام صریح طور پر وابستہ نظر آتی ہیں۔ مگر ستاروں سے انسانی فوائد کا متعلق ہونا صریح نہ تھا۔ اس لئے ان کو جدا کردیا۔ فتدبر 12