سورة النحل - آیت 1
أَتَىٰ أَمْرُ اللَّهِ فَلَا تَسْتَعْجِلُوهُ ۚ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اللہ کا حکم آگیا، سو اس کے جلد آنے کا مطالبہ نہ کرو، وہ پاک ہے اور بہت بلند ہے اس سے جو وہ شریک بناتے ہیں۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 3 یعنی اس کے آنے میں کوئی دیر نہیں ہے یہاں ” امر“ سے مراد قیامت ہے اور مشرکوں پر مختلف انواع کے عذاب کے نزول کا وقت بھی ہوسکتا ہے۔ (روح) ف 4 مشرکین کو جب عذاب کی دھمکی دی جاتی ہے تو وہ استہزاء کے طور پر اس کے فوراً آجانے کا مطالبہ کرتے۔ (دیکھیے انفال :22) یہاں ان کو تنبیہ کی گئی ہے۔ ف 5 عذاب کیجلد ہی نہ آنے کی وجہ سے وہ اللہ کی طرف عجز و احتیاج کی نسبت کرتے۔ فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی طرف اس قسم کے امور کی نسبت کرنا شرک کا نتیجہ ہے اور اللہ تعالیٰ کی ذات اس قسم کی مشرکانہ باتوں سے بلند و برتر ہے۔ (روح)