سورة الانفال - آیت 35
وَمَا كَانَ صَلَاتُهُمْ عِندَ الْبَيْتِ إِلَّا مُكَاءً وَتَصْدِيَةً ۚ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور ان کی نماز اس گھر کے پاس سیٹیاں بجانے اور تالیاں بجانے کے سوا کبھی کچھ نہیں ہوتی۔ سو عذاب چکھو اس وجہ سے جو تم کفر کرتے تھے۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 1 حضرت ابن عمر (رض) اور ابن عباس (رض) کہتے ہیں کہ کہ قریش ننگے اور سیٹیا بجا بجا کر خانہ کعبہ کو طواف کیا گیا ہے۔ ( ابن کثیر) ف 2 عذاب سے مراد وہ جانی اور مالی نقصان جو انہیں بدر کے دن پہنچا، ( ابن کثیر )