وَلَمَّا وَقَعَ عَلَيْهِمُ الرِّجْزُ قَالُوا يَا مُوسَى ادْعُ لَنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِندَكَ ۖ لَئِن كَشَفْتَ عَنَّا الرِّجْزَ لَنُؤْمِنَنَّ لَكَ وَلَنُرْسِلَنَّ مَعَكَ بَنِي إِسْرَائِيلَ
اور جب ان پر عذاب آتا تو کہتے اے موسیٰ ! اپنے رب سے اس عہد کے واسطے سے دعا کر جو اس نے تیرے ہاں دے رکھا ہے، یقیناً اگر تو ہم سے یہ عذاب دور کر دے تو ہم ضرور ہی تجھ پر ایمان لے آئیں گے اور تیرے ساتھ بنی اسرائیل کو ضرور ہی بھیج دیں گے۔
ف 4 لفظ ’’رجز ‘‘کے لفظی معنی عذاب کے ہیں؟ اس سے مراد طاعون بھی ہوسکتا ہے اور ان پانچ چیزوں کا عذاب بھی جن کاپہلے ذکر ہو رہو چکا ہے۔ یہ دوسرا قول زیادہ راجح ہے۔ ( کبیر) ایک بلاآتی پھر مضطر ولاچار ہوتے بلا دفع ہوجاتی تو پھر منکر ہوجاتے۔ ف 5 کہ جب بھی تو دعا کرے گا وہ اسے قبول فرمائے گا۔ یا عہد سے مراد عہد نبوت ہے۔ ( کبیر) ف 6 کہ جہاں چاہیں جائیں اور جیسے چاہیں اپنے رب کی عبادت کریں۔