جامع الترمذي - حدیث 928

أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الْحَجِّ عَنِ الشَّيْخِ الْكَبِيرِ وَالْمَيِّتِ​ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ خَثْعَمٍ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِي أَدْرَكَتْهُ فَرِيضَةُ اللَّهِ فِي الْحَجِّ وَهُوَ شَيْخٌ كَبِيرٌ لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَسْتَوِيَ عَلَى ظَهْرِ الْبَعِيرِ قَالَ حُجِّي عَنْهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَبُرَيْدَةَ وَحُصَيْنِ بْنِ عَوْفٍ وَأَبِي رَزِينٍ الْعُقَيْلِيِّ وَسَوْدَةَ بِنْتِ زَمْعَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرُوِيَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَوْفٍ الْمُزَنِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرُوِيَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَيْضًا عَنْ سِنَانِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْجُهَنِيِّ عَنْ عَمَّتِهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرُوِيَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَسَأَلْتُ مُحَمَّدًا عَنْ هَذِهِ الرِّوَايَاتِ فَقَالَ أَصَحُّ شَيْءٍ فِي هَذَا الْبَابِ مَا رَوَى ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مُحَمَّدٌ وَيُحْتَمَلُ أَنْ يَكُونَ ابْنُ عَبَّاسٍ سَمِعَهُ مِنْ الْفَضْلِ وَغَيْرِهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ رَوَى هَذَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَرْسَلَهُ وَلَمْ يَذْكُرْ الَّذِي سَمِعَهُ مِنْهُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَقَدْ صَحَّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْبَابِ غَيْرُ حَدِيثٍ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَبِهِ يَقُولُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ الْمُبَارَكِ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ يَرَوْنَ أَنْ يُحَجَّ عَنْ الْمَيِّتِ و قَالَ مَالِكٌ إِذَا أَوْصَى أَنْ يُحَجَّ عَنْهُ حُجَّ عَنْهُ وَقَدْ رَخَّصَ بَعْضُهُمْ أَنْ يُحَجَّ عَنْ الْحَيِّ إِذَا كَانَ كَبِيرًا أَوْ بِحَالٍ لَا يَقْدِرُ أَنْ يَحُجَّ وَهُوَ قَوْلُ ابْنِ الْمُبَارَكِ وَالشَّافِعِيِّ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 928

کتاب: حج کے احکام ومسائل زیادہ بوڑھے آدمی اورمیت کی طرف سے حج کرنے کا بیان​ فضل بن عباس رضی اللہ عنہا کہتے ہیں کہ قبیلہ خثعم کی ایک عورت نے عرض کیا: اللہ کے رسول ! میرے والد کواللہ کے فریضہء حج نے پالیاہے لیکن وہ اتنے بوڑھے ہیں کہ اونٹ کی پیٹھ پر بیٹھ نہیں سکتے (توکیا کیا جائے؟)۔ آپ نے فرمایا:'تو ان کی طرف سے حج کرلے'۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- فضل بن عباس رضی اللہ عنہا کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- ابن عباس رضی اللہ عنہا سے حصین بن عوف مزنی رضی اللہ عنہ نے نبی اکرمﷺ سے روایت کی ہے، ۳- ابن عباس رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ سنان بن عبداللہ جہنی رضی اللہ عنہ نے اپنی پھوپھی سے اوران کی پھوپھی نے نبی اکرمﷺ سے روایت کی ہے،۴- ابن عباس رضی اللہ عنہا نے براہِ راست نبی اکرم ﷺ سے بھی روایت کی ہے،۵- امام ترمذی کہتے ہیں :میں نے ان روایات کے بارے میں محمد بن اسماعیل بخاری سے پوچھا توانہوں نے کہا: اس باب میں سب سے صحیح روایت وہ ہے جسے ابن عباس نے فضل بن عباس سے اورفضل نے نبی اکرمﷺ سے روایت کی ہے۶- محمدبن اسماعیل بخاری کہتے ہیں کہ اس کابھی احتمال ہے کہ ابن عباس نے اسے (اپنے بھائی )فضل سے اور ان کے علاوہ دوسرے لوگوں سے بھی سناہواور ان لوگوں نے نبی اکرمﷺ سے روایت کی ہو، اور پھر ابن عباس رضی اللہ عنہا نے اسے نبی اکرمﷺ سے مرسلاً روایت کی ہو اور جس سے انہوں نے اسے سناہو اس کانام ذکرنہ کیا ہو، نبی اکرمﷺ سے اس باب میں کئی اوربھی احادیث ہیں، ۷- اس باب میں علی، بریدہ ، حصین بن عوف ، ابورزین عقیلی، سودہ بنت زمعہ اور ابن عباس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۸-صحابہ کرام وغیرہم میں سے اہل علم کا اسی پرعمل ہے،اور یہی ثوری، ابن مبارک ، شافعی ، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی کہتے ہیں کہ میت کی طرف سے حج کیاجاسکتا ہے،۹- مالک کہتے ہیں: میت کی طرف سے حج اس وقت کیاجائے گا جب وہ حج کرنے کی وصیت کرگیاہو، ۱۰-بعض لوگوں نے زندہ شخص کی طرف سے جب وہ بہت زیادہ بوڑھا ہوگیا ہویاایسی حالت میں ہوکہ وہ حج پر قدرت نہ رکھتاہوحج کرنے کی اجازت دی ہے۔ یہی ابن مبارک اور شافعی کابھی قول ہے۔