أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي حَجِّ الصَّبِيِّ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: رَفَعَتْ امْرَأَةٌ صَبِيًّا لَهَا إِلَى رَسُولِ اللهِ ﷺ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللهِ! أَلِهَذَا حَجٌّ؟ قَالَ: "نَعَمْ، وَلَكِ أَجْرٌ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ. حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ غَرِيبٌ
کتاب: حج کے احکام ومسائل
بچے کے حج کا بیان
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہا کہتے ہیں کہ ایک عورت نے اپنے بچّے کورسول اللہﷺ کی طرف اٹھاکرپوچھا: اللہ کے رسول ! کیا اس پربھی حج ہے ؟آپ نے فرمایا:' ہاں، اوراجر تجھے ملے گا' ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- جابر کی حدیث غریب ہے،۲- اس باب میں ابن عباس رضی اللہ عنہا سے بھی روایت ہے۔
تشریح :
۱؎ اس میں شافعی احمد، مالک اورجمہورعلماء کے لیے دلیل ہے، جو اس بات کے قائل ہیں کہ نابالغ بچے کا حج صحیح ہے، اس پر اسے ثواب دیا جائے گا اگرچہ اس سے فرض ساقط نہیں ہوگا اوربالغ ہو نے کی استطاعت کی صورت میں اسے پھرسے حج کرنا پڑے گا اورنابالغ کا یہ حج نفلی حج ہوگا، امام ابوحنیفہ کا کہنا ہے کہ نابالغ بچے کا حج منعقد نہیں ہوگاوہ صرف تمرین ومشق کے لیے اسے کرے گا اس پر اسے کوئی ثواب نہیں ملے گا، یہ حدیث ان کے خلاف حجت ہے۔
۱؎ اس میں شافعی احمد، مالک اورجمہورعلماء کے لیے دلیل ہے، جو اس بات کے قائل ہیں کہ نابالغ بچے کا حج صحیح ہے، اس پر اسے ثواب دیا جائے گا اگرچہ اس سے فرض ساقط نہیں ہوگا اوربالغ ہو نے کی استطاعت کی صورت میں اسے پھرسے حج کرنا پڑے گا اورنابالغ کا یہ حج نفلی حج ہوگا، امام ابوحنیفہ کا کہنا ہے کہ نابالغ بچے کا حج منعقد نہیں ہوگاوہ صرف تمرین ومشق کے لیے اسے کرے گا اس پر اسے کوئی ثواب نہیں ملے گا، یہ حدیث ان کے خلاف حجت ہے۔