أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِيمَنْ حَلَقَ قَبْلَ أَنْ يَذْبَحَ أَوْ نَحَرَ قَبْلَ أَنْ يَرْمِيَ صحيح حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ فَقَالَ اذْبَحْ وَلَا حَرَجَ وَسَأَلَهُ آخَرُ فَقَالَ نَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ قَالَ ارْمِ وَلَا حَرَجَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَجَابِرٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَابْنِ عُمَرَ وَأُسَامَةَ بْنِ شَرِيكٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَكْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِذَا قَدَّمَ نُسُكًا قَبْلَ نُسُكٍ فَعَلَيْهِ دَمٌ
کتاب: حج کے احکام ومسائل ذبح کرنے سے پہلے سرمونڈالینے یارمی جمرات سے پہلے قربانی کرلینے کا بیان عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہﷺ سے پوچھاکہ میں نے ذبح کرنے سے پہلے سر منڈالیا؟ آپ نے فرمایا:' اب ذبح کرلو کوئی حرج نہیں' ایک دوسرے نے پوچھا: میں نے رمی سے پہلے نحر(ذبح)کرلیا ہے؟ آپ نے فرمایا:' اب رمی کرلو کوئی حرج نہیں'۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہا کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں علی ، جابر ، ابن عباس ، ابن عمر، اسامہ بن شریک رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- اکثر اہل علم کااسی پر عمل ہے۔ یہی احمد اور اسحاق بن راہویہ کابھی قول ہے،۴- بعض اہل علم کہتے ہیں: اگر کسی نسک کویعنی رمی یا نحر یا حلق وغیرہ میں سے کسی ایک کو دوسرے سے پہلے کرلے تو اس پردم (ذبیحہ) لازم ہوگا۔(مگریہ بات بغیردلیل کے ہے)