جامع الترمذي - حدیث 906

أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي إِشْعَارِ الْبُدْنِ​ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيِّ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي حَسَّانَ الْأَعْرَجِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَلَّدَ نَعْلَيْنِ وَأَشْعَرَ الْهَدْيَ فِي الشِّقِّ الْأَيْمَنِ بِذِي الْحُلَيْفَةِ وَأَمَاطَ عَنْهُ الدَّمَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو حَسَّانَ الْأَعْرَجُ اسْمُهُ مُسْلِمٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ يَرَوْنَ الْإِشْعَارَ وَهُوَ قَوْلُ الثَّوْرِيِّ وَالشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ قَالَ سَمِعْت يُوسُفَ بْنَ عِيسَى يَقُولُ سَمِعْتُ وَكِيعًا يَقُولُ حِينَ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ قَالَ لَا تَنْظُرُوا إِلَى قَوْلِ أَهْلِ الرَّأْيِ فِي هَذَا فَإِنَّ الْإِشْعَارَ سُنَّةٌ وَقَوْلُهُمْ بِدْعَةٌ قَالَ و سَمِعْت أَبَا السَّائِبِ يَقُولُ كُنَّا عِنْدَ وَكِيعٍ فَقَالَ لِرَجُلٍ عِنْدَهُ مِمَّنْ يَنْظُرُ فِي الرَّأْيِ أَشْعَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَقُولُ أَبُو حَنِيفَةَ هُوَ مُثْلَةٌ قَالَ الرَّجُلُ فَإِنَّهُ قَدْ رُوِيَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ أَنَّهُ قَالَ الْإِشْعَارُ مُثْلَةٌ قَالَ فَرَأَيْتُ وَكِيعًا غَضِبَ غَضَبًا شَدِيدًا وَقَالَ أَقُولُ لَكَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَقُولُ قَالَ إِبْرَاهِيمُ مَا أَحَقَّكَ بِأَنْ تُحْبَسَ ثُمَّ لَا تَخْرُجَ حَتَّى تَنْزِعَ عَنْ قَوْلِكَ هَذَا

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 906

کتاب: حج کے احکام ومسائل اونٹوں کے اشعار کا بیان​ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے ذو الحلیفہ میں(ہدی کے جانورکو) دوجوتیوں کے ہارپہنائے اور ان کی کوہان کے دائیں طرف اشعار ۱؎ کیا اور اس سے خون صاف کیا۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ابن عباس رضی اللہ عنہا کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- صحابہ کرام رضی اللہ عنہم وغیرہم میں سے اہل علم کا اسی پرعمل ہے، وہ اشعار کے قائل ہیں ۔ یہی ثوری ، شافعی ، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا قول ہے، ۳- یوسف بن عیسیٰ کہتے ہیں کہ میں نے وکیع کو کہتے سنا جس وقت انہوں نے یہ حدیث روایت کی کہ اس سلسلے میں اہل رائے کے قول کو نہ دیکھو،کیونکہ اشعار سنت ہے اورا ن کا قول بدعت ہے،۴- میں نے ابوسائب کوکہتے سنا کہ ہم لوگ وکیع کے پاس تھے تو انہوں نے اپنے پاس کے ایک شخص سے جو ان لوگوں میں سے تھا جو رائے میں غوروفکرکرتے ہیں کہاکہ رسول اللہ ﷺ نے اشعار کیاہے،اورابوحنیفہ کہتے ہیں کہ وہ مثلہ ہے تو اس آدمی نے کہا: ابراہیم نخعی سے مروی ہے انہوں نے بھی کہاہے کہ اشعارمثلہ ہے ، ابوسائب کہتے ہیں: تومیں نے وکیع کودیکھاکہ (اس کی اس بات سے)وہ سخت ناراض ہوے اورکہا: میں تم سے کہتاہوں کہ 'رسول اللہﷺ نے فرمایاہے 'اورتم کہتے ہو: ابراہیم نے کہا: تم تواس لائق ہوکہ تمہیں قیدکردیاجائے پھر اس وقت تک قید سے تمہیں نہ نکالاجائے جب تک کہ تم اپنے اس قول سے بازنہ آجاؤ ۲؎ ۔
تشریح : ۱؎ : ہدی کے اونٹ کی کوہان پر داہنے جانب چیرکرخون نکالنے اور اس کے آس پاس مل دینے کا نام اشعارہے، یہ ہدی کے جانوروں کی علامت اورپہچان ہے۔ ۲ ؎ : وکیع کے اس قول سے ان لوگوں کوعبرت حاصل کرنی چاہئے جو ائمہ کے اقوال کو حدیث رسول کے مخالف پاکربھی انہیں اقوال سے حجت پکڑتے ہیں اورحدیث رسول کو پس پشت ڈال دیتے ہیں۔اس حدیث میں اندھی تقلیدکازبردست ردہے۔ ۱؎ : ہدی کے اونٹ کی کوہان پر داہنے جانب چیرکرخون نکالنے اور اس کے آس پاس مل دینے کا نام اشعارہے، یہ ہدی کے جانوروں کی علامت اورپہچان ہے۔ ۲ ؎ : وکیع کے اس قول سے ان لوگوں کوعبرت حاصل کرنی چاہئے جو ائمہ کے اقوال کو حدیث رسول کے مخالف پاکربھی انہیں اقوال سے حجت پکڑتے ہیں اورحدیث رسول کو پس پشت ڈال دیتے ہیں۔اس حدیث میں اندھی تقلیدکازبردست ردہے۔