أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الْجَمْعِ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بِالْمُزْدَلِفَةِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِاللهِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ صَلَّى بِجَمْعٍ. فَجَمَعَ بَيْنَ الصَّلاَتَيْنِ بِإِقَامَةٍ. وَقَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ ﷺ فَعَلَ مِثْلَ هَذَا، فِي هَذَا الْمَكَانِ
کتاب: حج کے احکام ومسائل
مزدلفہ میں مغرب اورعشا کوایک ساتھ جمع کرکے پڑھنے کا بیان
عبداللہ بن مالک کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ عنہا نے مزدلفہ میں صلاۃ پڑھی اورایک اقامت سے مغرب اور عشا کی دونوں صلاتیں ایک ساتھ ملاکر پڑھیں اورکہا: میں نے رسول اللہﷺ کو اس جگہ پر ایسے ہی کرتے دیکھاہے ۱؎ ۔
تشریح :
۱؎ : اس کے برخلاف جابر رضی اللہ عنہ کی ایک روایت صحیح مسلم میں ہے کہ آپ نے ایک اذان اوردوتکبیروں سے دونوں صلاتیں اداکیں اور یہی راجح ہے ،واللہ اعلم۔
نوٹ،(ہرصلاۃ کے لیے الگ الگ اقامت کے ذکرکے ساتھ یہ حدیث صحیح ہے/ دیکھئے اگلی روایت)
۱؎ : اس کے برخلاف جابر رضی اللہ عنہ کی ایک روایت صحیح مسلم میں ہے کہ آپ نے ایک اذان اوردوتکبیروں سے دونوں صلاتیں اداکیں اور یہی راجح ہے ،واللہ اعلم۔
نوٹ،(ہرصلاۃ کے لیے الگ الگ اقامت کے ذکرکے ساتھ یہ حدیث صحیح ہے/ دیکھئے اگلی روایت)