جامع الترمذي - حدیث 877

أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْحَجَرِ الأَسْوَدِ وَالرُّكْنِ وَالْمَقَامِ​ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَزَلَ الْحَجَرُ الْأَسْوَدُ مِنْ الْجَنَّةِ وَهُوَ أَشَدُّ بَيَاضًا مِنْ اللَّبَنِ فَسَوَّدَتْهُ خَطَايَا بَنِي آدَمَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 877

کتاب: حج کے احکام ومسائل حجر اسود ، رکن یمانی، اور مقام ابراہیم کی فضیلت کا بیان​ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہا کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:' حجر اسود جنت سے اترا ، وہ دودھ سے زیادہ سفید تھا ، لیکن اسے بنی آدم کے گناہوں نے کالا کردیا ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ابن عباس کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں عبداللہ بن عمر اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تشریح : ۱؎ : زیادہ طور پر یہی ظاہر ہوتا ہے کہ اسے حقیقت پرمحمول کیا جائے کیونکہ عقلاً ونقلاً اس سے کوئی چیز مانع نہیں ہے، بعض لوگوں نے کہا ہے کہ اس سے حجراسودکی تعظیم شان میں مبالغہ اور گناہوں کی سنگینی بتانا مقصودہے۔ ۱؎ : زیادہ طور پر یہی ظاہر ہوتا ہے کہ اسے حقیقت پرمحمول کیا جائے کیونکہ عقلاً ونقلاً اس سے کوئی چیز مانع نہیں ہے، بعض لوگوں نے کہا ہے کہ اس سے حجراسودکی تعظیم شان میں مبالغہ اور گناہوں کی سنگینی بتانا مقصودہے۔