أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ فِي الْحِجْرِ حسن حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كُنْتُ أُحِبُّ أَنْ أَدْخُلَ الْبَيْتَ فَأُصَلِّيَ فِيهِ فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِي فَأَدْخَلَنِي الْحِجْرَ فَقَالَ صَلِّي فِي الْحِجْرِ إِنْ أَرَدْتِ دُخُولَ الْبَيْتِ فَإِنَّمَا هُوَ قِطْعَةٌ مِنْ الْبَيْتِ وَلَكِنَّ قَوْمَكِ اسْتَقْصَرُوهُ حِينَ بَنَوْا الْكَعْبَةَ فَأَخْرَجُوهُ مِنْ الْبَيْتِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَعَلْقَمَةُ بْنُ أَبِي عَلْقَمَةَ هُوَ عَلْقَمَةُ بْنُ بِلَالٍ
کتاب: حج کے احکام ومسائل
حطیم میں صلاۃ پڑھنے کا بیان
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: میں چاہتی تھی کہ بیت اللہ میں داخل ہوکراس میں صلاۃ پڑھوں، رسول اللہﷺ نے میراہاتھ پکڑا اور مجھے حطیم ۱؎ کے اندرکردیااور فرمایا:'اگر تم بیت اللہ کے اندر داخل ہونا چاہتی ہوتو حطیم میں صلاۃ پڑھ لو، یہ بھی بیت اللہ کا ایک حصہ ہے ، لیکن تمہاری قوم کے لوگوں نے کعبہ کی تعمیر کے وقت اسے چھوٹا کردیا، اور اتنے حصہ کو بیت اللہ سے خارج کردیا۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تشریح :
۱؎ : حطیم کعبہ کے شمالی جانب ایک طرف کاچھوٹاہواحصہ ہے جوگول دائرے میں دیوارسے گھیردیاگیا ہے، یہ بھی بیت اللہ کا ایک حصہ ہے اس لیے طواف اس کے باہر سے کرنا چاہئے، اگرکوئی طواف میں حطیم کو چھوڑدے اور اُس کے اندرسے آئے تو طواف درست نہ ہوگا۔
۱؎ : حطیم کعبہ کے شمالی جانب ایک طرف کاچھوٹاہواحصہ ہے جوگول دائرے میں دیوارسے گھیردیاگیا ہے، یہ بھی بیت اللہ کا ایک حصہ ہے اس لیے طواف اس کے باہر سے کرنا چاہئے، اگرکوئی طواف میں حطیم کو چھوڑدے اور اُس کے اندرسے آئے تو طواف درست نہ ہوگا۔