جامع الترمذي - حدیث 853

أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي دُخُولِ النَّبِيِّ ﷺمَكَّةَ مِنْ أَعْلاَهَا وَخُرُوجِهِ مِنْ أَسْفَلِهَا​ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا جَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى مَكَّةَ دَخَلَ مِنْ أَعْلَاهَا وَخَرَجَ مِنْ أَسْفَلِهَا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 853

کتاب: حج کے احکام ومسائل نبی اکرمﷺ کے مکّہ میں بلندی کی طرف سے داخل ہونے اور پستی کی طرف سے نکلنے کابیان​ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب نبی اکرمﷺ مکہ آتے توبلندی کی طرف سے داخل ہوتے اور نشیب کی طرف سے نکلتے۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں ابن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے۔
تشریح : ۱؎ : بلندی سے مرادثنیہ کداء ہے جومکہ مکرمہ کی مقبرۃ المعلیٰ کی طرف ہے، اوربلندہے اورنشیب سے مرادثنیۃ کدی ہے جو باب العمرۃ اورباب ملک فہد کی طرف نشیب میں ہے۔ ۱؎ : بلندی سے مرادثنیہ کداء ہے جومکہ مکرمہ کی مقبرۃ المعلیٰ کی طرف ہے، اوربلندہے اورنشیب سے مرادثنیۃ کدی ہے جو باب العمرۃ اورباب ملک فہد کی طرف نشیب میں ہے۔