أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الاِغْتِسَالِ لِدُخُولِ مَكَّةَ ضعيف حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ صَالِحٍ الْبَلْخِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ اغْتَسَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِدُخُولِهِ مَكَّةَ بِفَخٍّ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَيْرُ مَحْفُوظٍ وَالصَّحِيحُ مَا رَوَى نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يَغْتَسِلُ لِدُخُولِ مَكَّةَ وَبِهِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ يُسْتَحَبُّ الِاغْتِسَالُ لِدُخُولِ مَكَّةَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ضَعِيفٌ فِي الْحَدِيثِ ضَعَّفَهُ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَعَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ وَغَيْرُهُمَا وَلَا نَعْرِفُ هَذَا الْحَدِيثَ مَرْفُوعًا إِلَّا مِنْ حَدِيثِهِ
کتاب: حج کے احکام ومسائل
مکہ میں د اخلہ کے لیے غسل کرنے کابیان
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے مکے میں داخل ہونے کے لیے (مقام) فخ میں ۱؎ غسل کیا۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث غیر محفوظ ہے،۲- صحیح وہ روایت ہے جسے نافع نے ابن عمر سے روایت کی ہے کہ وہ مکے میں داخل ہونے کے لئے غسل کرتے تھے۔اوریہی شافعی بھی کہتے ہیں کہ مکے میں داخل ہونے کے لیے غسل کرنا مستحب ہے، ۳- عبدالرحمن بن زید بن اسلم حدیث میں ضعیف ہیں۔احمد بن حنبل اورعلی بن مدینی وغیرہمانے ان کی تضعیف کی ہے اور ہم اس حدیث کو صرف انہی کے طریق سے مرفوع جانتے ہیں۔
تشریح :
۱؎ : مکہ کے قریب ایک جگہ کانام ہے۔
نوٹ:(سند میں عبدالرحمن بن زید بن اسلمسخت ضعیف ہیں،لیکن مقام 'فخ'کے ذکر کے بغیر مطلق دخول مکہ کے لیے غسل ابن عمرہی سے بخاری ومسلم میں مروی ہے)
۱؎ : مکہ کے قریب ایک جگہ کانام ہے۔
نوٹ:(سند میں عبدالرحمن بن زید بن اسلمسخت ضعیف ہیں،لیکن مقام 'فخ'کے ذکر کے بغیر مطلق دخول مکہ کے لیے غسل ابن عمرہی سے بخاری ومسلم میں مروی ہے)