جامع الترمذي - حدیث 840

أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ تَزْوِيجِ الْمُحْرِمِ​ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ قَالَ أَرَادَ ابْنُ مَعْمَرٍ أَنْ يُنْكِحَ ابْنَهُ فَبَعَثَنِي إِلَى أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ وَهُوَ أَمِيرُ الْمَوْسِمِ بِمَكَّةَ فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ إِنَّ أَخَاكَ يُرِيدُ أَنْ يُنْكِحَ ابْنَهُ فَأَحَبَّ أَنْ يُشْهِدَكَ ذَلِكَ قَالَ لَا أُرَاهُ إِلَّا أَعْرَابِيًّا جَافِيًا إِنَّ الْمُحْرِمَ لَا يَنْكِحُ وَلَا يُنْكَحُ أَوْ كَمَا قَالَ ثُمَّ حَدَّثَ عَنْ عُثْمَانَ مِثْلَهُ يَرْفَعُهُ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي رَافِعٍ وَمَيْمُونَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عُثْمَانَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ وَابْنُ عُمَرَ وَهُوَ قَوْلُ بَعْضِ فُقَهَاءِ التَّابِعِينَ وَبِهِ يَقُولُ مَالِكٌ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ لَا يَرَوْنَ أَنْ يَتَزَوَّجَ الْمُحْرِمُ قَالُوا فَإِنْ نَكَحَ فَنِكَاحُهُ بَاطِلٌ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 840

کتاب: حج کے احکام ومسائل حالت احرام میں محرم کی شادی کرانے کی حرمت کابیان​ نبیہ بن وہب کہتے ہیں کہ ابن معمر نے اپنے بیٹے کی شادی کرنی چاہی، توانہوں نے مجھے ابان بن عثمان کے پاس بھیجا ، وہ مکہ میں امیر حج تھے۔ میں ان کے پاس آیا اورمیں نے ان سے کہا: آپ کے بھائی اپنے بیٹے کی شادی کرنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ آپ کو اس پر گواہ بنائیں، توانہوں نے کہا: میں انہیں ایک گنواراعرابی سمجھتاہوں، محرم نہ خود نکاح کرسکتا اور نہ کسی کا نکاح کراسکتاہے -أو کما قال- پھر انہوں نے(اپنے والد) عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہوئے اسی کے مثل بیان کیا، وہ اسے مرفوع روایت کر رہے تھے۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- عثمان رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں ابورافع اور میمونہ رضی اللہ عنہ سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- بعض صحابہ کرام جن میں عمربن خطاب ، علی بن ابی طالب اور ابن عمر رضی اللہ عنہم بھی شامل ہیں اسی پر عمل ہے ،اوریہی بعض تابعین فقہا ء کابھی قول ہے اور مالک ، شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی یہی کہتے ہیں۔ یہ لوگ محرم کے لیے نکاح کرناجائز نہیں سمجھتے، ان لوگوں کاکہناہے کہ اگرمحرم نے نکاح کرلیا تواس کا نکاح باطل ہوگا ۱؎ ۔
تشریح : ۱؎ : شرعی ضابطہ یہی ہے کہ محرم حالت احرام میں نہ تو خوداپنانکاح کرسکتاہے اورنہ کسی دوسرے کا نکاح کراسکتاہے۔ ۱؎ : شرعی ضابطہ یہی ہے کہ محرم حالت احرام میں نہ تو خوداپنانکاح کرسکتاہے اورنہ کسی دوسرے کا نکاح کراسکتاہے۔