أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي مَوَاقِيتِ الإِحْرَامِ لأَهْلِ الآفَاقِ منكر حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَّتَ لِأَهْلِ الْمَشْرِقِ الْعَقِيقَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ هُوَ أبُو جَعْفَرٍ مُحمَّدُ بنُ عَلِيِّ بنِ حُسَيْنِ بنِ عَلِيِّ بنِ أبِي طَالبٍ
کتاب: حج کے احکام ومسائل
آفاقی لوگوں کے لیے احرام باندھنے کی میقاتوں کابیان
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے اہل مشرق کی میقات عقیق ۱؎ مقرر کی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن ہے، ۲- محمد بن علی ہی ابوجعفر محمد بن علی بن حسین بن علی ابن ابی طالب ہیں۔
تشریح :
۱؎ : یہ ایک معروف مقام ہے، جو عراق کی میقات 'ذات العرق' کے قریب ہے۔
نوٹ:(سند میں یزید بن ابی زیاد ضعیف راوی ہے، نیزمحمد بن علی کا اپنے داداابن عباس سے سماع ثابت نہیں ہے، اور حدیث میں وارد 'عقیق' کا لفظ منکر ہے، صحیح لفظ 'ذات عرق' ہے، الإرواء : ۱۰۰۲، ضعیف سنن ابی داود : ۳۰۶)
۱؎ : یہ ایک معروف مقام ہے، جو عراق کی میقات 'ذات العرق' کے قریب ہے۔
نوٹ:(سند میں یزید بن ابی زیاد ضعیف راوی ہے، نیزمحمد بن علی کا اپنے داداابن عباس سے سماع ثابت نہیں ہے، اور حدیث میں وارد 'عقیق' کا لفظ منکر ہے، صحیح لفظ 'ذات عرق' ہے، الإرواء : ۱۰۰۲، ضعیف سنن ابی داود : ۳۰۶)