أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ كَمْ فُرِضَ الْحَجُّ ضعيف حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ وَرْدَانَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ الْأَعْلَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ وَلِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنْ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفِي كُلِّ عَامٍ فَسَكَتَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي كُلِّ عَامٍ قَالَ لَا وَلَوْ قُلْتُ نَعَمْ لَوَجَبَتْ فَأَنْزَلَ اللَّهُ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَاءَ إِنْ تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَلِيٍّ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَاسْمُ أَبِي البَخْتَرِيِّ سَعِيدُ بْنُ أَبِي عِمْرَانَ وَهُوَ سَعِيدُ بْنُ فَيْرُوزَ
کتاب: حج کے احکام ومسائل
کتنی بار حج فرض ہے؟
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب یہ حکم نازل ہوا کہ' اللہ کے لیے لوگوں پر خانہ کعبہ کا حج فرض ہے جو اس تک پہنچنے کی طاقت رکھیں'، تولوگوں نے پوچھا: اللہ کے رسول! کیاحج ہرسال (فرض ہے)؟ آپ خاموش رہے۔ لوگوں نے پھرپوچھا: اللہ کے رسول ! کیاہرسال؟ آپ نے فرمایا:نہیں،اور' اگر میں ہاں کہہ دیتا تو (ہرسال ) واجب ہوجاتا اورپھر اللہ نے یہ حکم نازل فرمایا:' اے ایمان والو! ایسی چیزوں کے بارے میں مت پوچھاکرو کہ اگر وہ تمہارے لیے ظاہر کردی جائیں تو تم پر شاق گزریں'۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- علی رضی اللہ عنہ کی حدیث اس سندسے حسن غریب ہے، ۲- ابوالبختری کانام سعید بن ابی عمران ہے اور یہی سعید بن فیروز ہیں،۳- اس باب میں ابن عباس اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تشریح :
نوٹ:(سند میں ابوالبختری کی علی رضی اللہ عنہ سے معاصرت وسماع نہیں ہے، اس لیے سند منقطع ہے)
نوٹ:(سند میں ابوالبختری کی علی رضی اللہ عنہ سے معاصرت وسماع نہیں ہے، اس لیے سند منقطع ہے)