أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الاِعْتِكَافِ صحيح حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ كَانَ يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ حَتَّى قَبَضَهُ اللَّهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ وَأَبِي لَيْلَى وَأَبِي سَعِيدٍ وَأَنَسٍ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
کتاب: روزے کے احکام ومسائل
اعتکاف کا بیان
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اور عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف ۱؎ کرتے تھے، یہاں تک کہ اللہ نے آپ کو وفات دی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ابوہریرہ اور عائشہ کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں ابی بن کعب ، ابولیلیٰ ، ابوسعید، انس اور ابن عمر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں ۔
تشریح :
۱؎ : اعتکاف کے لغوی معنی روکنے اوربندکرلینے کے ہیں، اورشرعی اصطلاح میں ایک خاص کیفیت کے ساتھ اپنے آپ کو مسجدمیں روکے رکھنے کو اعتکاف کہتے ہیں، اعتکاف سنت ہے، رسول اکرم ﷺ نے ہمیشہ اس کا اہتمام فرمایا ہے اورآپ کے بعد ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن بھی اس کا اہتمام کرتی تھیں۔
۱؎ : اعتکاف کے لغوی معنی روکنے اوربندکرلینے کے ہیں، اورشرعی اصطلاح میں ایک خاص کیفیت کے ساتھ اپنے آپ کو مسجدمیں روکے رکھنے کو اعتکاف کہتے ہیں، اعتکاف سنت ہے، رسول اکرم ﷺ نے ہمیشہ اس کا اہتمام فرمایا ہے اورآپ کے بعد ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن بھی اس کا اہتمام کرتی تھیں۔