أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي تَأْخِيرِ قَضَاءِ رَمَضَانَ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ إِسْمَعِيلَ السُّدِّيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الْبَهِيِّ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا كُنْتُ أَقْضِي مَا يَكُونُ عَلَيَّ مِنْ رَمَضَانَ إِلَّا فِي شَعْبَانَ حَتَّى تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ وَقَدْ رَوَى يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ نَحْوَ هَذَا
کتاب: روزے کے احکام ومسائل
صیامِ رمضان کی قضا دیرسے کرنے کا بیان
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رمضان کے جوصیام مجھ پررہ جاتے انہیں میں شعبان ہی میں قضا کرپاتی تھی۔ جب تک کہ رسول اللہﷺ کی وفات نہیں ہوگئی۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تشریح :
نوٹ:(سندمیں اسماعیل سدی کے بارے میں قدرے کلام ہے،لیکن متابعات کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے)
نوٹ:(سندمیں اسماعیل سدی کے بارے میں قدرے کلام ہے،لیکن متابعات کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے)