أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي وِصَالِ شَعْبَانَ بِرَمَضَانَ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ: مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ ﷺ يَصُومُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ إِلاَّ شَعْبَانَ وَرَمَضَانَ. وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ أُمِّ سَلَمَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ. وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ أَيْضًا عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ: مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ ﷺ فِي شَهْرٍ أَكْثَرَ صِيَامًا مِنْهُ فِي شَعْبَانَ كَانَ يَصُومُهُ إِلاَّ قَلِيلاً بَلْ كَانَ يَصُومُهُ كُلَّهُ
کتاب: روزے کے احکام ومسائل
صوم رکھ کرشعبان کورمضان سے ملادینے کا بیان
ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے نبی اکرمﷺ کو لگاتاردو مہینوں کے صیام رکھتے نہیں دیکھا سوائے شعبان ۱؎ اوررمضان کے۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی حدیث حسن ہے ،۲- اس باب میں ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی روایت ہے،۳- اور یہ حدیث ابوسلمہ سے بروایت عائشہ بھی مروی ہے وہ کہتی ہیں کہ میں نے نبی اکرمﷺ کو شعبان سے زیادہ کسی مہینے میں صیام رکھتے نہیں دیکھا،آپ شعبان کے سارے صیام رکھتے ، سوائے چنددنوں کے بلکہ پورے ہی شعبان صوم رکھتے تھے۔
تشریح :
۱؎ : شعبان میں زیادہ صوم رکھنے کی وجہ ایک حدیث میں یہ بیان ہو ئی ہے کہ اس مہینہ میں اعمال رب العالمین کی بارگاہ میں پیش کئے جاتے ہیں تو آپ نے اس بات کو پسند فرمایاکہ جب آپ کے اعمال بارگاہ الٰہی میں پیش ہوں تو آپ صوم کی حالت میں ہوں۔
۱؎ : شعبان میں زیادہ صوم رکھنے کی وجہ ایک حدیث میں یہ بیان ہو ئی ہے کہ اس مہینہ میں اعمال رب العالمین کی بارگاہ میں پیش کئے جاتے ہیں تو آپ نے اس بات کو پسند فرمایاکہ جب آپ کے اعمال بارگاہ الٰہی میں پیش ہوں تو آپ صوم کی حالت میں ہوں۔