جامع الترمذي - حدیث 735

أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي إِيجَابِ الْقَضَاءِ عَلَيْهِ​ ضعيف حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كُنْتُ أَنَا وَحَفْصَةُ صَائِمَتَيْنِ فَعُرِضَ لَنَا طَعَامٌ اشْتَهَيْنَاهُ فَأَكَلْنَا مِنْهُ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَدَرَتْنِي إِلَيْهِ حَفْصَةُ وَكَانَتْ ابْنَةَ أَبِيهَا فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا كُنَّا صَائِمَتَيْنِ فَعُرِضَ لَنَا طَعَامٌ اشْتَهَيْنَاهُ فَأَكَلْنَا مِنْهُ قَالَ اقْضِيَا يَوْمًا آخَرَ مَكَانَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَرَوَى صَالِحُ بْنُ أَبِي الْأَخْضَرِ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حَفْصَةَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ مِثْلَ هَذَا وَرَوَاهُ مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ وَمَعْمَرٌ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَزِيَادُ بْنُ سَعْدٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْحُفَّاظِ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَائِشَةَ مُرْسَلًا وَلَمْ يَذْكُرُوا فِيهِ عَنْ عُرْوَةَ وَهَذَا أَصَحُّ لِأَنَّهُ رُوِيَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ سَأَلْتُ الزُّهْرِيَّ قُلْتُ لَهُ أَحَدَّثَكَ عُرْوَةُ عَنْ عَائِشَةَ قَالَ لَمْ أَسْمَعْ مِنْ عُرْوَةَ فِي هَذَا شَيْئًا وَلَكِنِّي سَمِعْتُ فِي خِلَافَةِ سُلَيْمَانَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ مِنْ نَاسٍ عَنْ بَعْضِ مَنْ سَأَلَ عَائِشَةَ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ حَدَّثَنَا بِذَلِكَ عَلِيُّ بْنُ عِيسَى بْنِ يَزِيدَ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ وَقَدْ ذَهَبَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ إِلَى هَذَا الْحَدِيثِ فَرَأَوْا عَلَيْهِ الْقَضَاءَ إِذَا أَفْطَرَ وَهُوَ قَوْلُ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 735

کتاب: روزے کے احکام ومسائل نفل صوم توڑنے پر اس کی قضا لازم ہے​ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور حفصہ دونوں صوم سے تھیں، ہمارے پاس کھانے کی ایک چیز آئی جس کی ہمیں رغبت ہوئی، توہم نے اس میں سے کھالیا ۔ اتنے میں رسول اللہﷺ آگئے ، تو حفصہ مجھ سے سبقت کرگئیں - وہ اپنے باپ ہی کی بیٹی توتھیں- انہوں نے پوچھا : اللہ کے رسول ! ہم لوگ صوم سے تھے۔ ہمارے سامنے کھانا آگیا، تو ہمیں اس کی خواہش ہوئی توہم نے اُسے کھالیا ، آپ نے فرمایا :'تم دونوں کسی اور دن اس کی قضا کرلینا'۔ امام ترمذی کہتے ہیں :۱- صالح بن ابی اخضر اور محمد بن ابی حفصہ نے یہ حدیث بسندزہری عن عروہ عن عائشہ اسی کے مثل روایت کی ہے ۔ اور اسے مالک بن انس ،معمر، عبیدا للہ بن عمر، زیاد بن سعد اوردوسرے کئی حفاظ نے بسند الزہری عن عائشہ مرسلاً روایت کی ہے او ر ان لوگوں نے اس میں عروہ کے واسطے کا ذکر نہیں کیا ہے، اور یہی زیادہ صحیح ہے۔ اس لیے کہ ابن جریج سے مروی ہے کہ میں نے زہری سے پوچھا: کیا آپ سے اسے عروہ نے بیان کیا اورعروہ سے عائشہ نے روایت کی ہے؟ توانہوں نے کہا: میں نے اس سلسلے میں عروہ سے کوئی چیز نہیں سنی ہے۔ میں نے سلیمان بن عبدالملک کے عہد خلافت میں بعض ایسے لوگوں سے سنا ہے جنہوں نے ایسے شخص سے روایت کی ہے جس نے اس حدیث کے بارے میں عائشہ سے پوچھا،۲- صحابہ کرام وغیرہم میں سے اہل علم کی ایک جماعت اسی حدیث کی طرف گئی ہے۔ان لوگوں کاکہنا ہے کہ کوئی نفل صوم توڑدے تواس پر قضالازم ہے ۱؎ مالک بن انس کا یہی قول ہے۔
تشریح : ۱؎ : لیکن جمہورنے اسے تخییرپرمحمول کیا ہے کیونکہ ام ہانی کی ایک روایت میں ہے 'وإن كان تطوعاً فإن شئت فأقضي وإن شئت فلا تقضي' (اوراگرنفلی صیام ہے توچاہوتو تم اس کی قضاکرواورچاہوتو نہ کرو)اس روایت کی تخریج احمدنے کی ہے اورابوداودنے بھی اسی مفہوم کی حدیث روایت کی ہے ۔ نوٹ:(جعفر بن برقان زہری سے روایت میں ضعیف ہیں، نیز صحیح بات یہ ہے کہ اس میں عروہ کا واسطہ غلط ہے سند میں عروہ ہیں ہی نہیں ) ۱؎ : لیکن جمہورنے اسے تخییرپرمحمول کیا ہے کیونکہ ام ہانی کی ایک روایت میں ہے 'وإن كان تطوعاً فإن شئت فأقضي وإن شئت فلا تقضي' (اوراگرنفلی صیام ہے توچاہوتو تم اس کی قضاکرواورچاہوتو نہ کرو)اس روایت کی تخریج احمدنے کی ہے اورابوداودنے بھی اسی مفہوم کی حدیث روایت کی ہے ۔ نوٹ:(جعفر بن برقان زہری سے روایت میں ضعیف ہیں، نیز صحیح بات یہ ہے کہ اس میں عروہ کا واسطہ غلط ہے سند میں عروہ ہیں ہی نہیں )