جامع الترمذي - حدیث 716

أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي الصَّوْمِ عَنِ الْمَيِّتِ​ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، وَمُسْلِمٍ الْبَطِينِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، وَعَطَاءِ، وَمُجَاهِدٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: جَاءَتْ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَتْ: إِنَّ أُخْتِي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ، قَالَ:"أَرَأَيْتِ لَوْ كَانَ عَلَى أُخْتِكِ دَيْنٌ أَكُنْتِ تَقْضِينَهُ" قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ:"فَحَقُّ اللهِ أَحَقُّ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ بُرَيْدَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَعَائِشَةَ.

ترجمہ جامع ترمذی - حدیث 716

کتاب: روزے کے احکام ومسائل میت کی طرف سے صوم رکھنے کا بیان​ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک عورت نے نبی اکرمﷺ کے پاس آکرکہا: میری بہن مرگئی ہے۔ اس پرمسلسل دوماہ کے صیام تھے۔بتائیے میں کیا کروں؟آپ نے فرمایا: 'ذرابتا ؤاگر تمہاری بہن پرقرض ہوتا توکیا تم اسے اداکرتیں؟' اس نے کہا : ہاں(اداکرتی)، آپ نے فرمایا: 'تو اللہ کاحق اس سے بھی بڑاہے' ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : اس باب میں بریدہ ، ابن عمر اور عائشہ رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں ۔
تشریح : ۱؎ : اس حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ جوشخص مرجائے اوراس کے ذمہ صوم ہو تو اس کا ولی اس کی طرف سے صوم رکھے، محدثین کا یہی قول ہے اوریہی راجح ہے۔ ۱؎ : اس حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ جوشخص مرجائے اوراس کے ذمہ صوم ہو تو اس کا ولی اس کی طرف سے صوم رکھے، محدثین کا یہی قول ہے اوریہی راجح ہے۔