أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي بَيَانِ الْفَجْرِ حسن حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا مُلَازِمُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ النُّعْمَانِ عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقٍ حَدَّثَنِي أَبِي طَلْقُ بْنُ عَلِيٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كُلُوا وَاشْرَبُوا وَلَا يَهِيدَنَّكُمْ السَّاطِعُ الْمُصْعِدُ وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَعْتَرِضَ لَكُمْ الْأَحْمَرُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ وَأَبِي ذَرٍّ وَسَمُرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ طَلْقِ بْنِ عَلِيٍّ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّهُ لَا يَحْرُمُ عَلَى الصَّائِمِ الْأَكْلُ وَالشُّرْبُ حَتَّى يَكُونَ الْفَجْرُ الْأَحْمَرُ الْمُعْتَرِضُ وَبِهِ يَقُولُ عَامَّةُ أَهْلِ الْعِلْمِ
کتاب: روزے کے احکام ومسائل
صبح صادق کے واضح ہوجانے کا بیان
قیس بن طلق کہتے ہیں کہ مجھ سے میرے باپ طلق بن علی رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: 'کھاؤ پیو ،تمہیں کھانے پینے سے چمکتی اورچڑھتی ہوئی صبح یعنی صبح کاذب نہ روکے ۱؎ کھاتے پیتے رہو، یہاں تک کہ سرخی تمہارے چوڑان میں ہوجائے '۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- طلق بن علی رضی اللہ عنہ کی حدیث اس سندسے حسن غریب ہے، ۲- اس باب میں عدی بن حاتم ، ابوذر اور سمرہ رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں ، ۳- اسی پراہل علم کاعمل ہے کہ صائم پر کھانا پینا حرام نہیں ہوتا جب تک کہ فجر کی سرخ چوڑی روشنی نمودار نہ ہوجائے، اوریہی اکثر اہل علم کا قول ہے۔
تشریح :
۱؎ : الساطع المصعد سے مراد فجرکاذب ہے اورالاحمرسے مرادصبح صادق، اس حدیث سے بعض لوگوں نے اس بات پراستدلال کیا ہے کہ فجرکے ظاہرہونے تک کھاناپیناجائزہے، مگرجمہورکہتے ہیں کہ فجرکے متحقق ہوتے ہی کھاناپیناحرام ہوجاتاہے اوراس روایت کا جواب یہ دیتے ہیں کہ' احمر'کہنامجاورت کی بناپرہے کیونکہ فجرکے طلوع کے ساتھ حمرہ (سرخی)آجاتی ہے پس فجرتحقق کو' احمر' کہہ دیا گیا ہے ۔
۱؎ : الساطع المصعد سے مراد فجرکاذب ہے اورالاحمرسے مرادصبح صادق، اس حدیث سے بعض لوگوں نے اس بات پراستدلال کیا ہے کہ فجرکے ظاہرہونے تک کھاناپیناجائزہے، مگرجمہورکہتے ہیں کہ فجرکے متحقق ہوتے ہی کھاناپیناحرام ہوجاتاہے اوراس روایت کا جواب یہ دیتے ہیں کہ' احمر'کہنامجاورت کی بناپرہے کیونکہ فجرکے طلوع کے ساتھ حمرہ (سرخی)آجاتی ہے پس فجرتحقق کو' احمر' کہہ دیا گیا ہے ۔