أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي تَأْخِيرِ السُّحُورِ صحيح حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ هِشَامٍ بِنَحْوِهِ إِلاَّ أَنَّهُ قَالَ: قَدْرُ قِرَائَةِ خَمْسِينَ آيَةً. قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ حُذَيْفَةَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَبِهِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَاقُ. اسْتَحَبُّوا تَأْخِيرَ السُّحُورِ.
کتاب: روزے کے احکام ومسائل سحری تاخیرسے کھانے کا بیان اس سند سے بھی ہشام سے اسی طرح مروی ہے البتہ اس میں یوں ہے: پچاس آیتوں کے پڑھنے کے بقدر۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں حذیفہ رضی اللہ عنہ سے بھی روایت ہے،۳- یہی شافعی ، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا قول ہے، ان لوگوں نے سحری میں دیر کرنے کوپسندکیا ہے۔