أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي تَعْجِيلِ الإِفْطَارِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ ح قَالَ و أَخْبَرَنَا أَبُو مُصْعَبٍ قِرَاءَةً عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَزَالُ النَّاسُ بِخَيْرٍ مَا عَجَّلُوا الْفِطْرَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَعَائِشَةَ وَأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ الَّذِي اخْتَارَهُ أَهْلُ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ اسْتَحَبُّوا تَعْجِيلَ الْفِطْرِ وَبِهِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ
کتاب: روزے کے احکام ومسائل
افطارمیں جلدی کرنے کا بیان
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: 'لوگ برابرخیر میں رہیں گے ۱؎ جب تک کہ وہ افطار میں جلدی کریں گے' ۲؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں ابوہریرہ ، ابن عباس، عائشہ اور انس بن مالک رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- اوریہی قول ہے جسے صحابہ کرام وغیرہم میں سے اہل علم نے اختیار کیاہے، ان لوگوں نے افطارمیں جلدی کرنے کومستحب جاناہے اوراسی کے شافعی ،احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی قائل ہیں۔
تشریح :
۱؎ : خیرسے مرادین ودنیاکی بھلائی ہے ۔۲؎ : افطارمیں جلدی کریں گے، کامطلب یہ نہیں ہے کہ سورج ڈوبنے سے پہلے صوم کھول لیں گے، بلکہ مطلب یہ ہے کہ سورج ڈوبنے کے بعد صوم کھولنے میں تاخیرنہیں کریں گے جیساکہ آج کل احتیاط کے نام پرکیاجاتاہے۔
۱؎ : خیرسے مرادین ودنیاکی بھلائی ہے ۔۲؎ : افطارمیں جلدی کریں گے، کامطلب یہ نہیں ہے کہ سورج ڈوبنے سے پہلے صوم کھول لیں گے، بلکہ مطلب یہ ہے کہ سورج ڈوبنے کے بعد صوم کھولنے میں تاخیرنہیں کریں گے جیساکہ آج کل احتیاط کے نام پرکیاجاتاہے۔