أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَاب مَا جَاءَ فِي تَقْدِيمِهَا قَبْلَ الصَّلاَةِ حسن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے رمضان کا صدقہ فطر ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو مسلمانوں میں سے ہر آزاداور غلام ، مرد اورعورت پر فرض کیاہے ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابن عمر رضی اللہ عنہما کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- مالک نے بھی بطریق : ' نافع، عن ابن عمر، عن النبي ﷺ ' ایوب کی حدیث کی طرح روایت کی ہے البتہ اس میں ' من المسلمين' کا اضافہ ہے۔ ۳-اور دیگرکئی لوگوں نے نافع سے روایت کی ہے، اس میں 'من المسلمين' کا ذکرنہیں ہے، ۴- اہل علم کا اس سلسلے میں اختلاف ہے بعض کہتے ہیں کہ جب آدمی کے پاس غیر مسلم غلام ہوں تو وہ ان کا صدقہ فطر ادا نہیں کرے گا۔ یہی مالک ، شافعی اور احمد کا قول ہے۔ اوربعض کہتے ہیں کہ وہ غلاموں کا صدقہ فطر اداکرے گا خواہ وہ غیرمسلم ہی کیوں نہ ہوں، یہ ثوری ، ابن مبارک اور اسحاق بن راہویہ کا قول ہے۔ وضاحت ۱؎ : اس روایت میں لفظ' فَرضَ' استعمال ہواہے جس کے معنی فرض اورلازم ہونے کے ہیں، اس سے معلوم ہواکہ صدقہ فطرفرض ہے بعض لوگوں نے' فَرضَ' کو'قَدَّرَ'کے معنی میں لیاہے لیکن یہ ظاہرکے سراسرخلاف ہے۔ ان لوگوں کا کہناہے کہ روایت میں 'من المسلمين' کی قیداتفاقی ہے۔
کتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل صلاۃِ عید سے پہلے صدقہ ٔ فطر ادا کرنے کا بیان عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺعید الفطر کے دن صلاۃ کے لیے جانے سے پہلے صدقہ فطر نکالنے کاحکم دیتے تھے۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے، ۲- اور اہل علم اسی کو مستحب سمجھتے ہیں کہ آدمی صدقہ فطر صلاۃ کے لیے جانے سے پہلے نکال دے۔